یہ بات کاظم غریب آبادی نے اپنی ایک ٹویٹ میں نوری کی غیر قانونی سزا سے ہیومن راٹس کے خصوصی رپورٹر جاوید رحمان کی حمایت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
ایران کی عدلیہ میں انسانی حقوق کمیٹی نے ایک ایرانی شہری کے سلسلے میں سویڈن کی عدالت کے فیصلے کی حمایت کرنے پر ایران کے امور میں ہیومن راٹس رپورٹر کی حمایت پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ہیومن رائٹس رپورٹر جاوید رحمان نے سویڈن کی عدالت کے اس فیصلے سے بھی اپنی حمایت کا اعلان کیا جس پر ایرانی عدلیہ کے ہیومن راٹس کمیشن نے سخت برہمی ظاہر کی ہے۔
ایران کی عدلیہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ کاظم غریب آبادی نے ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ جاوید رحمان بجائے اس کے کہ سویڈن میں ایک شخص کے خودسرانہ طور پر گرفتار کئے جانے اور پھر مسلسل اسکے بنیادی حقوق کی پامالی پر اعتراض اور سویڈن کے حکام کو جوابدہ بناتے، وہ انکی حمایت پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جاوید رحمان کے بیان سے یہ ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ وہ ایران کے سلسلے میں اپنی پوزیشن سے ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں جسے برطانیہ کی بھی حمایت حاصل ہے اور وہ بنیادہ انسانی حقوق کی پامالی کی قیمت پر ایران مخالف عناصر کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کے روز سوئڈن کی عدالت نے دہشت گرد گروہ 'مجاہدین خلق' کے الزامات اور دعووں کی بنیاد پر ایرانی شہری حمید نوری کو عمر قید کی سزا سنائی۔
سویڈش پولیس نے منافقین کے دہشت گرد گروہ کے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر حمید نوری کو 9 نومبر 2019میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا۔ حمید نوری ابھی تک قید تنہائی میں ہیں۔
واضح رہے کہ اپنی گرفتاری کے بعد نوری کو ساڑھے سات ماہ تک فون پر کال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور دو سال تک اپنے خاندان سے آمنے سامنے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ